گلبرگہ، 19؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )سابق وزیر کرناٹک ایس کے کانتااور کسان لیڈر ماروتی مان پاڑے و مولا ملا سمیت کئی ایک کسانوں کو جمعہ کے دن اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب ہ احتجاجی ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے ۔یہ قائیدین اپنے پہلے ہی سے منصوبہ بند پروگرام کے تحت کسانوں کے مطالبات کی یکسوئی کے ضمن میں احتجاج کررہے تھے ۔ کسانوں کے مطالبات میں لا ل چنے کی امدادی قیمت موجودہ 5000روپئے فی کنٹل سے 7500روپئے فی کنٹل مقرر کرنا اور غیر ممالک سے لائی جانے والی دالوں پر 30فی صد امپورٹ ڈیوٹی عائد کرنا ، لال چنے کی امدادی قیمت میں اضافہ کا تیقن و دیگر مطالبات شامل تھے ۔میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یس کے کانتانے ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتوں پر الزام عائد کیا کہ یہ دونوں حکومتیں کسانوں کے مسائل کی یکسوئی کے معاملہ میں بے حس ہیں ۔ اس کے برخلاف کارپویٹ کمپنیوں کو بھاری ٹیکس کی معافی دی جاتی ہے۔ لیکن اپنی زندگی کے لئے جدو جہد کرنے والے غریب کسانوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنے حق کے لئے جدو جہد کرناانصاف کا بنیادی اصول ہے۔